وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَدْعُونَ مِن قَبْلُ ۖ وَظَنُّوا مَا لَهُم مِّن مَّحِيصٍ
اور جن جھوٹے معبودوں کو وہ پہلے پکارتے تھے، وہ سب ان سے غائب ہوجائیں گے، اور انہیں یقین ہوجائے گا کہ اب بچاؤ کی صورت نہیں ہے
اس لئے فرمایا : ﴿ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَدْعُونَ ﴾ ” اور گم ہوجائیں گے ان سے وہ جن کو وہ پکارا کرتے تھے۔“ اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر، یعنی ان کے وہ تمام عقائد اور اعمال اکارت جائیں گے جن کے اندر انہوں نے غیر اللہ کی عبادت کرتے ہوئے عمریں گزاریں۔ وہ سمجھتے تھے کہ ان کے یہ خود ساختہ معبود انہیں کوئی فائدہ دیں گے، ان سے عذاب دور کریں گے اور اللہ تعالیٰ کے ہاں ان کے سفارشی ہوں گے۔ ان کی تمام کوششیں رائیگاں جائیں گی، ان کا گمان جھوٹا ثابت ہوگا اور ان کے خود ساختہ شریک ان کے کسی کام نہ آسکیں گے۔ ﴿ وَظَنُّوا ﴾ اور اس حال میں انہیں یقین آجائے گا ﴿ مَا لَهُم مِّن مَّحِيصٍ ﴾ کہ کوئی ان کو بچانے والا ہے نہ مدد کو پہنچنے والا اور نہ ان کو کوئی جائے پناہ ہی ملے گی۔ یہ ہے اس شخص کا انجام جس نے شرک کا ارتکاب کیا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر واضح کردیا ہے کہ وہ شرک سے بچیں۔