وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا رَبَّنَا أَرِنَا اللَّذَيْنِ أَضَلَّانَا مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ نَجْعَلْهُمَا تَحْتَ أَقْدَامِنَا لِيَكُونَا مِنَ الْأَسْفَلِينَ
اور اہل کفر کہیں گے (١٩) اے ہمارے رب ! ذرا ہمیں ان جنوں اور انسانوں کو دکھلا دے جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا، تاکہ ہم انہیں اپنے قدموں تلے روند ڈالیں تاکہ وہ خوب ذلیل و رسوا ہوں
﴿وَقَالَ الَّذِينَ كَفَرُوا﴾ ” اور کافروں نے کہا :“ اس سے مراد متبعین ہیں اور اس کی دلیل بعد میں آنے والا کلام ہے، یعنی یہ کفار ان لوگوں پر سخت غصے کی وجہ سے یہ بات کہیں گے جنہوں نے ان کو گمراہ کیا : ﴿رَبَّنَا أَرِنَا اللَّذَيْنِ أَضَلَّانَا مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ﴾ ” اے ہمارے رب ! ہمیں جنوں اور انسانوں میں سے وہ لوگ دکھلا دے جنہوں نے ہمیں گمراہ کیا تھا۔“ یعنی جن و انس کی دونوں اصناف، جنہوں نے گمراہی اور عذاب کی طرف ہمیں دعوت دی اور اس راہ میں ہماری قیادت کی، وہ ہمیں دکھا۔ ﴿نَجْعَلْهُمَا تَحْتَ أَقْدَامِنَا لِيَكُونَا مِنَ الْأَسْفَلِينَ ﴾ ” ہم انہیں اپنے پاؤں تلے روند ڈالیں، تاکہ وہ سب سے زیادہ ذلیل و خوار لوگوں میں شمار ہوں۔“ انہوں نے ہمیں گمراہ کیا، ہمیں فتنے میں مبتلا کیا اور ہمیں جہنم میں ڈالنے کا سبب بنے۔ اس آیت کریمہ میں اس بات کی دلیل ہے کہ جہنمی ایک دوسرے کے خلاف سخت بغض رکھیں گے اور ایک دوسرے سے بیزاری کا اظہار کریں گے۔