حَتَّىٰ إِذَا مَا جَاءُوهَا شَهِدَ عَلَيْهِمْ سَمْعُهُمْ وَأَبْصَارُهُمْ وَجُلُودُهُم بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
یہاں تک کہ جب وہ اس کے پاس آجائیں گے تو ان کے کان، ان کی آنکھیں اور ان کے چمڑے ان کے برے کرتوتوں کی گواہی دیں گے
﴿حَتَّىٰ إِذَا مَا جَاءُوهَا ﴾ یعنی جب وہ سب جہنم میں وارد ہوں گے اور اپنی بداعمالیوں کا انکار کرنے کا ارادہ کریں گے ﴿ شَهِدَ عَلَيْهِمْ سَمْعُهُمْ وَأَبْصَارُهُمْ وَجُلُودُهُم﴾ ” تو ان کے کان، ان کی آنکھیں اور ان کے چمڑے ان کے خلاف شہادت دیں گے۔‘‘ یہ خصوص کے بعد عموم ہے۔ ﴿بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴾ ” ان اعمال کی جو وہ کرتے رہے۔‘‘ یعنی ان کا ہر ہر عضو ان کے خلاف گواہی دے گا۔ ان کا ہر ہر عضو یہ کہے گا : ” میں نے فلاں فلاں دن فلاں فلاں گناہ کیا تھا۔‘‘ پھر ان تین اعضا کا خاص طور پر ذکر کیا کیونکہ اکثر گناہوں کا ارتکاب یہی تین اعضا کرتے ہیں، یا انہی کے سبب سے اکثر گناہوں کا ارتکاب ہوتا ہے۔ جب یہ اعضا ان کے خلاف گواہی دیں گے تو یہ ان اعضا پر سخت ناراض ہوں گے۔