ذَٰلِكُمُ اللَّهُ رَبُّكُمْ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ لَّا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ ۖ فَأَنَّىٰ تُؤْفَكُونَ
وہی اللہ جو تمہارا رب (٣٥) ہے ہر چیز کا خالق ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، پس تم کدھر بہکے جا رہے ہو
﴿ ذَٰلِكُمُ﴾’’یہ ہے“ جس نے یہ سب کچھ کیا ﴿اللّٰـهُ رَبُّكُمْ ﴾ ” اللہ تمہار ارب“ جو اپنی الوہیت اور ربوبیت میں منفرد ہے اور ان نعمتوں میں اس کا منفرد ہونا اس کی ربوبیت میں سے ہے اور ان نعمتوں پر شکر کا واجب کرنا اس کی الوہیت میں سے ہے۔ ﴿خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ﴾ ” ہر چیز کا پیدا کرنے والا ہے۔“ یہ اس کی ربوبیت کا اثبات ہے۔ ﴿لَّا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ﴾ ” اس کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں۔“ یہ جملہ اس بات کو متحقق کرتا ہے کہ وہ اکیلا ہی عبودیت کا مستحق ہے اس کا کوئی شریک نہیں، پھر نہایت صراحت کے ساتھ اپنی عبادت کا حکم دیتے ہوئے فرمایا : ﴿فَأَنَّىٰ تُؤْفَكُونَ﴾ ” پھر تم کدھر بہکے جا رہے ہو۔“ یعنی تم اس اکیلے اللہ کی عبادت سے کیونکر گریز کر رہے ہو، حالانکہ اس نے تم پر دلیل کو واضح اور تمہارے سامنے راہ راست کو روشن کردیا ہے؟