سورة غافر - آیت 31
مِثْلَ دَأْبِ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَالَّذِينَ مِن بَعْدِهِمْ ۚ وَمَا اللَّهُ يُرِيدُ ظُلْمًا لِّلْعِبَادِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
یعنی قوم نوح اور قوم عاد اور قوم ثمود اور ان کے بعد آنے والی قوموں کے برے حال کے مانند حال سے ڈرتا ہوں، اور اللہ اپنے بندوں پر ظلم نہیں کرنا چاہتا ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
پھر اس نے واضح کرتے ہوئے کہا : ﴿ مِثْلَ دَأْبِ قَوْمِ نُوحٍ وَعَادٍ وَثَمُودَ وَالَّذِينَ مِن بَعْدِهِمْ ﴾ ” قوم نوح، عاد اور ثمود اور جو لوگ ان کے بعد ہوئے ہیں ان کے حال کی طرح۔“ یعنی جیسا کہ کفر اور تکذیب میں ان قوموں کی عادت تھی اور ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا طریقہ یہ تھا کہ آخرت کے عذاب سے پہلے دنیا ہی میں ان پر عذاب نازل کیا۔ ﴿ وَمَا اللّٰـهُ يُرِيدُ ظُلْمًا لِّلْعِبَادِ ﴾ ” اور اللہ تعالیٰ بندوں پر ظلم نہیں چاہتا“ کہ ان کو کسی گناہ اور جرم کے بغیر عذاب دے دے۔