سورة الزمر - آیت 28

قُرْآنًا عَرَبِيًّا غَيْرَ ذِي عِوَجٍ لَّعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہ قرآن جو عربی زبان میں ہے، جس میں کوئی کجی نہیں ہے، شاید کہ لوگ تقویٰ کی راہ اختیار کریں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿قُرْآنًا عَرَبِيًّا غَيْرَ ذِي عِوَجٍ﴾ ” یعنی ہم نے اس قرآن عظیم کو عربی میں واضح الفاظ اور آسان معانی والا بنایا ہے، خاص طور پر اہل عرب کے لئے بہت سہل ہے ﴿ غَيْرَ ذِي عِوَجٍ ﴾ یعنی کسی بھی لحاظ سے اس میں کوئی خلل اور کوئی نقص نہیں ہے، نہ اس کے الفاظ میں اور نہ اس کے معانی میں۔ یہ وصف اس کے کمال اعتدال اور کمال استقامت کو مستلزم ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ﴿الْحَمْدُ لِلَّـهِ الَّذِي أَنزَلَ عَلَىٰ عَبْدِهِ الْكِتَابَ وَلَمْ يَجْعَل لَّهُ عِوَجًا﴾(الکہف:18؍1) ” ہر قسم کی ستائش اللہ تعالیٰ کے لئے ہے جس نے اپنے بندے پر کتاب نازل کی جس میں کوئی کجی نہ رکھی، ٹھیک ٹھیک کہنے والی کتاب۔“ ﴿ لَّعَلَّهُمْ يَتَّقُونَ﴾ ” شاید کہ وہ اللہ تعالیٰ سے ڈریں“ کیونکہ ہم نے ان کے لئے اس عربی قرآن ِمستقیم کے ذریعے سے، جس میں اللہ تعالیٰ نے ہر مثال بیان کی ہے۔۔۔ علمی اور عملی تقویٰ کی راہ استوار کردی ہے۔