وَمَا يَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ فَلَن يُكْفَرُوهُ ۗ وَاللَّهُ عَلِيمٌ بِالْمُتَّقِينَ
اور وہ لوگ جو بھی بھلائی کریں گے، اس کے اجر و ثواب کے لیے، ان کی ناقدری نہیں کی جائے گی، اور اللہ تقوی والوں کو خوب جانتا ہے
﴿وَمَا يَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ﴾ ” اور یہ جو کچھ بھی بھلائیاں کریں“ تھوڑی ہوں یا زیادہ ﴿فَلَن يُكْفَرُوهُ﴾” ان کی ناقدری نہیں کی جائے گی“ انہیں ان کے ثواب سے محروم نہیں رکھا جائے گا، بلکہ اللہ تعالیٰ انہیں ان اعمال کا مکمل ترین ثواب دے گا۔ لیکن اعمال کے ثواب کا دار و مدار عمل کرنے والے کے دل میں موجود ایمان و تقویٰ پر ہوتا ہے۔ اس لیے فرمایا : ﴿وَاللَّـهُ عَلِيمٌ بِالْمُتَّقِينَ﴾ ” اور اللہ پرہیز گاروں کو خوب جانتا ہے“ جیسے دوسرے مقام پر فرمایا : ﴿ إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّـهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ﴾ (المائدہ :5؍27) ” اللہ صرف پرہیز گاروں کی قربانی قبول کرتا ہے۔ “