إِنْ هُوَ إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ
یہ قرآن تو سارے جہان کے لئے صرف عبرت و نصیحت ہے
﴿ إِنْ هُوَ﴾ یعنی یہ وحی اور یہ قرآن ﴿إِلَّا ذِكْرٌ لِّلْعَالَمِينَ ﴾ ” جہان والوں کے لئے نصیحت ہے۔‘‘ اس سے وہ نصیحت حاصل کرتے ہیں جو ان کے دینی اور دنیاوی مصالح میں فائدہ دیتی ہے اور تب یہ قرآن تمام جہانوں کیلئے شرف اور رفعت کا حامل اور معاندین حق کے خلاف حجت ہے۔ یہ عظیم سورت حکمت سے لبریز نصیحت اور عظیم خبر پر مشتمل ہے۔ ان لوگوں کے خلاف برہان اور حجت قائم کرتی ہے جو قران کو جھٹلا کر اس کی مخالفت کرتے ہیں اور قرآن لانے والے کی تکذیب کرتے ہیں۔ یہ سورت اللہ تعالیٰ کے مخلص بندوں کے بارے میں آگاہ کرتی ہے، نیز یہ سورۃ مبارکہ تقویٰ شعار بندوں اور سرکش لوگوں کی جزا و سزا کے تذکرہ پر مشتمل ہے۔ بنا بریں اللہ تعالیٰ نے اس کی ابتداء میں قسم اٹھاتے ہوئے فرمایا کہ یہ یاددہانی پر مشتمل ہے اور اس کے اختتام پر فرمایا کہ یہ تمام جہانوں کے لئے یاددہانی ہے۔ پھر اس سورت کے اندر بھی اکثر مقامات پر اس یاددہانی کا ذکر کیا ہے۔ مثلاً فرمایا ﴿ وَاذْكُرْ عَبْدَنَا﴾ ” اور یاد کرو ہمارے بندے کو“ ﴿وَاذْكُرْ عِبَادَنَا﴾ ” اور یاد کرو ہمارے بندوں کو“ ﴿ رَحْمَةً مِّنَّا وَذِكْرَىٰ ﴾ ” یہ رحمت ہے ہماری طرف سے اور نصیحت ہے“ ﴿هَـٰذَا ذِکْرٌ﴾ ” یہ نصیحت ہے۔‘‘ وغیرہ۔ اے اللہ ہم اس میں سے جس چیزکو نہیں جانتے اس کا علم عطا کر اور ہم جس چیز کو اپنی غفلت یا ترک کرنے کے باعث بھول جائیں، تو ہمیں اس کی یاددہانی کرا۔