سورة ص - آیت 46
إِنَّا أَخْلَصْنَاهُم بِخَالِصَةٍ ذِكْرَى الدَّارِ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
ہم نے بے شک انہیں ایک مخصوص صفت یعنی فکر آخرت کے ساتھ ممتاز کردیا تھا
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ إِنَّا أَخْلَصْنَاهُم بِخَالِصَةٍ﴾ ” بے شک ہم نے نھیں ایک امتیازی بات کے ساتھ خاص کیا۔“ یعنی بہت بڑی خالص صفت کیساتھ جو کہ ﴿ذِكْرَى الدَّارِ ﴾ ” آخرت کی یاد ہے“ یعنی ہم نے آخرت کی یاد ان کے دلوں میں جاگزیں کردی، عمل صالح کو ان کے وقت کا مصرف، اخلاص اور مراقبے کو ان کا دائمی وصف بنا دیا۔ ہم نے ان کو اس طرح آخرت کی یاد بنا دیا کہ نصیحت پکڑنے والا ان کے احوال سے نصیحت اور عبرت حاصل کرنے والا عبرت کرتا ہے اور یہ بہترین طریقے سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے ہیں۔