سورة آل عمران - آیت 108

تِلْكَ آيَاتُ اللَّهِ نَتْلُوهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ ۗ وَمَا اللَّهُ يُرِيدُ ظُلْمًا لِّلْعَالَمِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

یہ اللہ کی آیتیں (77) ہیں، جنہیں ہم آپ کو ٹھیک ٹھیک پڑھ کر سناتے ہیں، اور اللہ دونوں جہان والوں میں سے کسی پر ظلم کا ارادہ نہیں رکھتا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

جب اللہ تعالیٰ نے احکام و اوامر بھی بتا دیئے اور ان کی جزا بھی بیان فرما دی، تو اس کے بعد فرمایا : ﴿ تِلْكَ آيَاتُ اللَّـهِ نَتْلُوهَا عَلَيْكَ بِالْحَقِّ﴾ ”یہ اللہ کی آیتیں ہیں، جو ہم آپ کو ٹھیک ٹھیک بیان کر رہے ہیں“ کیونکہ اس کے اوامر و نواہی حکمت و رحمت پر اور جزا و سزا پر مشتمل ہیں۔ اس طرح وہ حکمت و رحمت پر اور عدل پر مشتمل ہیں جن میں ظلم کا کوئی شائبہ نہیں“ اس لیے فرمایا : ﴿ وَمَا اللَّـهُ يُرِيدُ ظُلْمًا لِّلْعَالَمِينَ﴾ ”اور اللہ کا ارادہ لوگوں پر ظلم کرنے کا نہیں“ ظلم کرنا تو بہت دور کی بات ہے، اللہ تعالیٰ ظلم کا ارادہ بھی نہیں فرماتا۔ لہٰذا کسی کی نیکیوں میں کمی نہیں کرتا، اور ظالموں کے ظلم میں اضافہ نہیں فرماتا، بلکہ صرف ان کے کئے ہوئے اعمال کی سزا دیتا ہے۔