سورة الصافات - آیت 19
فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ فَإِذَا هُمْ يَنظُرُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پس وہ صرف ایک ڈانٹ ہوگی کہ سب دیکھنے لگیں گے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿فَإِنَّمَا هِيَ زَجْرَةٌ وَاحِدَةٌ﴾ ” وہ تو صرف ایک زور کی آواز ہوگی۔“ یعنی اسرافیل صور پھونکے گا ﴿ فَإِذَا هُمْ﴾ ” تو یکایک وہ“ اپنی قبروں سے اٹھا کھڑے کئے جائیں گے ﴿ يَنظُرُونَ ﴾ ” اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہوں گے۔“ جس طرح ابتدا میں تخلیق کیا گیا تھا، اسی طرح ان کو ان کے تمام اجزا سمیت، ننگے پاؤں، عریاں اور غیر مختون کھڑا کیا جائے گا۔ اس حالت میں وہ سخت ندامت کا اظہار کریں گے، انہیں سخت رسوائی اور خسارے کا سامنا ہوگا۔