سورة يس - آیت 82
إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا أَن يَقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اس کی شان تو یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے تو اس سے کہتا ہے ” ہوجا“ اور وہ چیز ہوجاتی ہے
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
اس لیے فرمایا : ﴿ إِنَّمَا أَمْرُهُ إِذَا أَرَادَ شَيْئًا ﴾ ” بلا شبہ اس کی شان یہ ہے کہ جب وہ کسی چیز کا ارادہ کرتا ہے۔“ ﴿ شَيْئًا ﴾ شرط کے سیاق میں نکرہ ہے، اس لئے ہر چیز کو شامل ہے ﴿ أَن يَقُولَ لَهُ كُن فَيَكُونُ ﴾ ” تو اس سے فرما دیتا ہے کہ ہوجا، تو وہ ہوجاتی ہے۔“ یعنی وہ کس رکاوٹ کے بغیر اسی وقت ہوجاتی ہے۔