سورة يس - آیت 66

وَلَوْ نَشَاءُ لَطَمَسْنَا عَلَىٰ أَعْيُنِهِمْ فَاسْتَبَقُوا الصِّرَاطَ فَأَنَّىٰ يُبْصِرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اگر ہم چاہیں تو ان کی آنکھوں کو مٹا دیں (٣٢) پھر وہ راستے کی طرف بڑھیں تو کیسے دیکھ پائیں گے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَلَوْ نَشَاءُ لَطَمَسْنَا عَلَىٰ أَعْيُنِهِمْ﴾ ” یعنی ہم اگر چاہیں تو ان کی بینائی سلب کرلیں جس طرح ہم نے ان کی گویائی سلب کرلی ﴿فَاسْتَبَقُوا الصِّرَاطَ﴾ یعنی سیدھے راستے کی طرف سبقت کرو، کیونکہ جنت تک پہنچنے کا صرف یہی راستہ ہے ﴿فَأَنَّىٰ يُبْصِرُونَ﴾ ” تو وہ کہاں سے دیکھ سکیں گے“ کیونکہ ان کی آنکھوں کی بینائی سلب کرلی گئی ہے۔