إِذْ أَرْسَلْنَا إِلَيْهِمُ اثْنَيْنِ فَكَذَّبُوهُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ فَقَالُوا إِنَّا إِلَيْكُم مُّرْسَلُونَ
جب ہم نے ان کے پاس پہلے دو رسول بھیجے، تو انہوں نے ان دونوں کو جھٹلا دیا، پھر ہم نے ایک تیسرے رسول کے ذریعہ ان کو تقویت پہنچائی تو تینوں نے مل کر کہا کہ ہم تمہارے لئے رسول بنا کر بھیجے گئے ہیں
﴿إِذْ أَرْسَلْنَا إِلَيْهِمُ اثْنَيْنِ فَكَذَّبُوهُمَا فَعَزَّزْنَا بِثَالِثٍ ﴾ ” جب ہم نے ان کے پاس دو کو بھیجا تو ان لوگوں نے دونوں کو جھٹلایا پھر ہم نے تیسرے سے (ان کی) تائید کی“ یعنی ہم نے تیسرے کے ذریعے سے ان دونوں کو قوت عطا کی چنانچہ ان پر اللہ تعالیٰ کی عنایت خاص اور حجت کے طور پر پے در پے رسول بھیجنے سے ان کی تعداد تین ہوگئی ﴿فَقَالُوا﴾ تو رسولوں نے ان سے کہا : ﴿إِنَّا إِلَيْكُم مُّرْسَلُونَ﴾ ” بلا شبہ ہم تمہاری طرف رسول ہو کر آئے ہیں۔“ اور انہوں نے رسولوں کو ایسا جواب دیا جو انبیاء و مرسلین کی دعوت کو ٹھکرانے والوں کے ہاں مشہور ہے۔