سورة يس - آیت 7

لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلَىٰ أَكْثَرِهِمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ان میں سے اکثر لوگوں کے بارے میں عذاب کا فیصلہ (4) ہوچکا ہے، اس لئے وہ لوگ ایمان نہیں لائیں گے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

نیز اللہ تعالیٰ اہل کتاب کو ان کتابوں کی یاد دہانی کراتا ہے۔ جو ان کے پاس ہیں۔ یہ کتاب حکیم تمام لوگوں کے لئے عام طور پر اور عربوں کے لئے خاص طور پر نعمت ہے مگر یہ لوگ جن کو برے انجام سے ڈرانے کے لئے آپ کو مبعوث کیا گیا ہے، آپ کی دعوت اور انذار کے بعد وہ دو گروہوں میں منقسم ہوگئے ہیں۔ پہلی قسم ان لوگوں کی ہے جنہوں نے آپ کی دعوت کو رد کردیا اور آپ کے انذار کو قبول نہ کیا، یہ وہ لوگ ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ لَقَدْ حَقَّ الْقَوْلُ عَلَىٰ أَكْثَرِهِمْ فَهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ ﴾ یعنی ان میں اللہ تعالیٰ کی قضاء قدر اور اس کی مشیت نافذ ہوگئی کہ وہ اپنے کفر و شرک پر جمے رہیں گے۔ ان کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا فرمان حق ثابت ہوا۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے سامنے حق پیش کیا، مگر انہوں نے حق کو ٹھکرا دیا تب اللہ تعالیٰ نے ان کو یہ سزا دی کہ ان کے دلوں پر مہر لگا دی۔