سورة فاطر - آیت 36

وَالَّذِينَ كَفَرُوا لَهُمْ نَارُ جَهَنَّمَ لَا يُقْضَىٰ عَلَيْهِمْ فَيَمُوتُوا وَلَا يُخَفَّفُ عَنْهُم مِّنْ عَذَابِهَا ۚ كَذَٰلِكَ نَجْزِي كُلَّ كَفُورٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اہل کفر (١٩) کے لئے جہنم کی آگ ہوگی، نہ انہیں ختم ہی کردیا جائے گا کہ مرجائیں، اور نہ اس کا عذاب ہی ان سے ہلکا کیا جائے گا، ہم ہر نا شکر گذار کو ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تبارک و تعالیٰ نے اہل جنت اور ان کو عطا کی جانے والی نعمتوں کا حال بیان کرنے کے بعد اہل جہنم اور ان کو دیئے جانے والے عذاب کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا : ﴿ وَالَّذِينَ كَفَرُوا ﴾ جنہوں نے آیات الٰہی کا جو رسول لے کر آئے تھے اور اپنے رب سے ملاقات کا انکار کیا۔ ﴿لَهُمْ نَارُ جَهَنَّمَ ﴾ ” ان کے لئے جہنم کی آگ ہے“ جہاں انہیں نہایت سخت عذاب میں مبتلا کیا جائے گا۔ ﴿ لَا يُقْضَىٰ عَلَيْهِمْ ﴾ ” نہ تو ان کا قصہ پاک کیا جائے گا“ موت کے ساتھ ﴿ فَيَمُوتُوا ﴾ ” کہ وہ مر جائیں“ اور آرام پالیں ﴿ وَلَا يُخَفَّفُ عَنْهُم مِّنْ عَذَابِهَا ﴾ ” اور نہ ان کا عذاب ہی ان سے کم کیا جائے گا۔“ پس ہر وقت اور ہر آن ان کے عذاب میں دائمی شدت رہے گی۔ ﴿ كَذٰلِكَ نَجْزِي كُلَّ كَفُورٍ وَهُمْ يَصْطَرِخُونَ فِيهَا ﴾ ” ہم ہر کافر کو ایسی ہی سزا دیتے ہیں اور وہ لوگ اس میں چلائیں گے“ یعنی وہ جہنم میں چیخ و پکار کریں گے مدد کو پکاریں گے: