سورة فاطر - آیت 28

وَمِنَ النَّاسِ وَالدَّوَابِّ وَالْأَنْعَامِ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُهُ كَذَٰلِكَ ۗ إِنَّمَا يَخْشَى اللَّهَ مِنْ عِبَادِهِ الْعُلَمَاءُ ۗ إِنَّ اللَّهَ عَزِيزٌ غَفُورٌ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اسی طرح لوگوں اور چوپایوں اور جانوروں کے بھی مختلف رنگ ہوتے ہیں، بے شک اللہ سے اس کے بندوں میں سے علماء ہی ڈرتے ہیں، بے شک اللہ بڑا زبردست، بڑا مغفرت کرنے والا ہے

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یہ آیت کریمہ علم کی فضیلت کی دلیل ہے کیونکہ علم انسان کو خشیت الٰہی کی طرف دعوت دیتا ہے۔ خشیت الٰہی کے حامل لوگ اللہ تعالیٰ کی طرف سے اکرام و تکریم کے اہل ہیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿ رَّضِيَ اللّٰـهُ عَنْهُمْ وَرَضُوا عَنْهُ ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِيَ رَبَّهُ﴾ (البینۃ:8؍98)” اللہ ان سے راضی ہوگیا اور وہ اللہ سے راضی ہوگئے یہ اس کے لئے ہے جو اپنے رب سے ڈر گیا۔“ ﴿إِنَّ اللّٰـهَ عَزِيزٌ﴾ ”بے شک اللہ تعالیٰ(کامل) غلبے کا مالک ہے“ یہ اس کا غلبہ ہی ہے کہ اس نے متضاد انواع و اقسام کی مخلوقات کو پیدا کیا۔ ﴿ غَفُورٌ﴾ ” بخشنے والا ہے“ توبہ کرنے والوں کے گناہوں کو۔