قُل لَّا تُسْأَلُونَ عَمَّا أَجْرَمْنَا وَلَا نُسْأَلُ عَمَّا تَعْمَلُونَ
اے میرے نبی ! آپ کہہ دیجیے کہ ہمارے جرائم کے بارے میں تم سے نہیں پوچھا (٢١) جائے گا، اور نہ ہم سے تمہارے کرتوتوں کے بارے میں سوال ہوگا
﴿قُل﴾ ” کہہ دیجیے :“ انہیں ﴿لَّا تُسْأَلُونَ عَمَّا أَجْرَمْنَا وَلَا نُسْأَلُ عَمَّا تَعْمَلُونَ﴾ یعنی ہم میں سے اور تم میں سے ہر شخص کا اپنا اپنا عمل ہے۔ ہمارے جرائم اور گناہوں کے بارے میں تم سے نہیں پوچھا جائے گا اور نہ تمہارے اعمال کے بارے میں ہم سے سوال کیا جائے گا۔ ہمارا اور تمہارا مقصد صرف طلب حق اور انصاف کے راستے پر چلنا ہونا چاہئے اور چھوڑو اس بات کو کہ ہم کیا کرتے ہیں، نیز یہ بات تمہارے لئے اتباع حق سے مانع نہیں ہونی چاہئے کیونکہ دنیا کے احکام ظواہر پر جاری ہوتے ہیں، ان میں حق کی پیروی کی جاتی ہے اور باطل سے اجتناب کیا جاتا ہے۔ رہے اعمال، تو ان کے فیصلے کے لئے آخرت کا گھر ہے، ان کے بارے میں احکم الحاکمین اور سب سے زیادہ عادل ہستی فیصلہ کرے گی۔