يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّهِ وَأَنتُمْ تَشْهَدُونَ
اے اہل کتاب ! تم اللہ کی آیتوں کا کیوں انکار کرتے ہو، حالانکہ تم ان کی حقانیت کی گواہی دیتے رہے ہو
﴿يَا أَهْلَ الْكِتَابِ لِمَ تَكْفُرُونَ بِآيَاتِ اللَّـهِ وَأَنتُمْ تَشْهَدُونَ﴾” اے اہل کتاب ! تم باوجود قائل ہونے کے پھر بھی اللہ کی آیات سے کیوں کفر کررہے ہو؟“ یعنی تمہیں اللہ کی آیات کا انکار کرنے پر کون سی چیز مجبور کرتی ہے حالانکہ تمہیں معلوم ہے کہ جس مذہب پر تم کار بند ہو، وہ باطل ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم جو کچھ لے کر آئے ہیں وہ حق ہے، خود تمہیں بھی اس میں شک نہیں بلکہ تم اس کی گواہی دیتے ہو اور بعض اوقات ایک دوسرے کو خفیہ طور پر یہ بات بتا بھی دیتے ہو۔ اس طرح اللہ نے انہیں اس گمراہی سے روکا ہے۔ پھر دوسروں کو گمراہ کرنے پر انہیں زجرو تو بیخ فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے :