يُدَبِّرُ الْأَمْرَ مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ أَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّونَ
وہی آسمان سے زمین تک ہر معاملے کی دیکھ بھال (٥) کرتا ہے، پھر ہر بات اس کے حضور اس دن پیش ہوگی جس کی مقدار تمہارے شمارے کے مطابق ہزار سال ہوگی
﴿ يُدَبِّرُ الْأَمْرَ ﴾ امر کونی و قدری اور امر دینی و شرعی کی تمام تدابیر وہ اکیلاہی کرتا ہے اور تمام تدابیر قادر مطلق بادشاہ کی طرف سے نازل ہوتی ہیں ﴿ مِنَ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ ﴾ ” آسمان سے زمین کی طرف۔“ پس وہ ان تدابیر کے ذریعے سے کسی کو سعادت مند بناتا ہے اور کسی کو بدبختی کے گڑھے میں دھکیل دیتا ہے، کسی کو دولت مند بنا دیتا ہے اور کسی کے نصیب میں فقر و فاقہ لکھ دیتا ہے، کسی کو عزت سے نوازتا ہے اور کسی کو ذلت دیتا ہے، کسی کو اکرام و تکریم سے بہرہ مند کرتا ہے اور کسی کے دامن میں رسوائی ڈال دیتا ہے، کچھ قوموں کو رفعت اور عروج سے سرفراز کرتا ہے اور کچھ قوموں کو زوال کی پستیوں میں گرا دیتا ہے اور وہی آسمانوں سے رزق نازل کرتا ہے۔ ﴿ ثُمَّ يَعْرُجُ إِلَيْهِ ﴾ ” پھر وہ اس کی طرف چڑھ جاتا ہے۔“ یعنی امر اس کی طرف سے نازل ہوتا ہے اور اسی کی طرف چڑھ جاتا ہے ﴿ فِي يَوْمٍ كَانَ مِقْدَارُهُ أَلْفَ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّونَ ﴾ ” ایک روز میں جس کا اندازہ تمہارے شمار کے مطابق ہزار برس ہوگا۔“ یعنی یہ امر عروج کرکے، ایک لمحہ میں اس کے پاس پہنچ جاتا ہے۔