وَمِنْ آيَاتِهِ أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ
اور اس کی قدرت کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ اس نے تمہاری ہی جنس سے بیویاں بنائیں (١١) تاکہ تم ان کے پاس سکون پاؤ، اور تمہارے درمیان محبت و رحمت پیدا کی، بے شک اس میں ان لوگوں کے لئے بہت سی نشانیاں ہیں جو غور و فکر کرتے ہیں
﴿ وَمِنْ آيَاتِهِ﴾ اور اس کی نشانیوں میں سے ایک نشانی، جو اس کے بندوں پر اس کی رحمت، اس کی عنایت، اس کی عظیم حکمت اور اس کے علم محیط پر دلالت کرتی ہے، یہ ہے ﴿أَنْ خَلَقَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا ﴾ ” کہ اس نے تمہاری جنس ہی سے تمہارے جوڑے بنائے“ جو تم سے مشابہت رکھتے ہیں اور تم ان سے مشابہت رکھتے ہو۔ ﴿لِّتَسْكُنُوا إِلَيْهَا وَجَعَلَ بَيْنَكُم مَّوَدَّةً وَرَحْمَةً﴾ ” تاکہ ان کی طرف آرام حاصل کرو اور تمہارے درمیان محبت اور مہربانی پیدا کردی“ نکاح و ازدواج پر مرتب ہونے والے اسباب کے ذریعے سے جو محبت و مودت کے موجب ہیں۔ بیوی سے لذت تمتع، وجود اولاد کی منفعت، اولاد کی تربیت اور سکون حاصل ہوتا ہے۔ جس طرح شوہر اور بیوی کے درمیان محبت اور مودت ہوتی ہے غالب حالات میں آپ کبھی دو افراد کے درمیان اتنی محبت اور مودت نہیں پائیں گے ﴿إِنَّ فِي ذٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَتَفَكَّرُونَ﴾ ” بے شک جو لوگ غور و فکر کرتے ہیں ان کے لیے ان باتوں میں نشانیاں ہیں۔“ وہ اپنی عقل کو استعمال کرکے اللہ تعالیٰ کی آیات میں غور و فکر کرتے ہیں اور وہ استدلال کے ذریعے سے ایک چیز سے دوسری چیز تک پہنچ جاتے ہیں۔