سورة النمل - آیت 86

أَلَمْ يَرَوْا أَنَّا جَعَلْنَا اللَّيْلَ لِيَسْكُنُوا فِيهِ وَالنَّهَارَ مُبْصِرًا ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

کیا وہ دیکھتے نہیں ہم نے رات (٣٣) اس لیے بنائی ہے کہ تاکہ وہ اس میں آرام کریں اور دن کو روشن بنایا ہے بے شک اس میں ان لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو ایماندار ہیں

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یعنی کیا انہوں نے اس عظیم نشانی اور بہت بڑی نعمت کا مشاہدہ نہیں کیا؟ یعنی اللہ تعالیٰ نے ان کے لئے شب و روز کو مسخر کردیا۔ یہ رات اپنے اندھیرے کی وجہ سے نعمت ہے لوگ اس میں سکون پاتے اور تھکن سے آرام کرتے ہیں اور کام کے لئے تیار ہوجاتے ہیں اور دن اپنی روشنی کی وجہ سے نعمت ہے تاکہ لوگ اس روشنی میں پھیل جائیں اور اپنی معاش اور دیگر مصروفیات میں مشغول ہوجائیں۔ ﴿إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ﴾ ” اس میں لوگوں کے لئے نشانیاں ہیں جو ایمان رکھتے ہیں“ اللہ تعالیٰ کی کامل وحدانیت اور اس کی بے پایاں نعمت پر۔