سورة النمل - آیت 22

فَمَكَثَ غَيْرَ بَعِيدٍ فَقَالَ أَحَطتُ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهِ وَجِئْتُكَ مِن سَبَإٍ بِنَبَإٍ يَقِينٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

ابھی تھوڑی دیر ہوئی تھی کہ اس نے آکر کہا، مجھے وہ خبر معلوم ہوئی ہے جو آپ کو نہیں معلوم ہے، اور شہر سبا کی ایک یقینی خبر لے کر آیا ہوں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ فَمَكَثَ غَيْرَ بَعِيدٍ ﴾ ” ابھی زیادہ دیر نہیں گزری تھی“ کہ ہدہد پیش ہوا اور یہ چیز لشکر میں سلیمان علیہ السلام کی ہیبت اور اپنے معاملات پر ان کی گہری نظر پر دلالت کرتی ہے حتیٰ کہ ہد ہد بھی جسے ایک واضح عذر نے پیچھے چھوڑ دیا تھا، طویل عرصہ تک غیر حاضر نہ رہ سکا۔ ﴿ فَقَالَ ﴾ ہد ہد نے سلیمان علیہ السلام کی خدمت میں عرض کیا : ﴿ أَحَطتُ بِمَا لَمْ تُحِطْ بِهِ ﴾ ” میں کچھ علم رکھتا ہوں جس کا آپ (اپنے وسیع علم اور اس میں بلند درجے پر فائز ہونے کے باوجود) احاطہ نہیں کرسکے۔“ ﴿ وَجِئْتُكَ مِن سَبَإٍ ﴾ ” اور میں آپ کے پاس سبا سے لایا ہوں۔“ یعنی یمن کے مشہور قبیلہ سے ﴿بِنَبَإٍ يَقِينٍ﴾ ” ایک یقینی خبر۔“ یعنی میں ایک یقینی خبر لے کر آیا ہوں۔