وَحُشِرَ لِسُلَيْمَانَ جُنُودُهُ مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ وَالطَّيْرِ فَهُمْ يُوزَعُونَ
اور سلیمان کے لیے جنوں، انسانوں اور چڑیوں پر مشتمل بہت سے لشکر جمع (١٠) کردیئے گئے، جو نظم و ضبط کے پابند رکھے جاتے تھے۔
﴿ وَحُشِرَ لِسُلَيْمَانَ جُنُودُهُ مِنَ الْجِنِّ وَالْإِنسِ وَالطَّيْرِ فَهُمْ يُوزَعُونَ ﴾ ” اور سلیمان (علیہ السلام)کے لئے جنوں، انسانوں اور پرندوں کے لشکر جمع کئے گئے اور وہ قسم وار کئے جاتے تھے۔“ یعنی ان کے سامنے ان کے بے شمار مختلف انواع کے خوف ناک لشکر جمع ہوئے یہ لشکر انسانوں، جنوں، شیاطین اور پرندوں میں سے تھے۔ ان کو نظم و ضبط میں رکھا جاتا اور ان کا انتظام کیا جاتا تھا۔ ان کے اول کو آخر کی طرف لوٹایا جاتا تھا وہ اپنے کوچ کرنے اور پڑاؤ ڈالنے میں نہایت نظم و ضبط سے کام لیتے تھے اور ہر ایک اس کے لئے پوری طرح مستعد اور تیار ہوتا تھا۔ یہ تمام لشکر سلیمان علیہ السلام کے حکم کی تعمیل کرتے تھے ان میں سے کوئی بھی، حکم عدولی کرنے اور سرکشی دکھانے کی قدرت نہیں رکھتا تھا۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ هَـٰذَا عَطَاؤُنَا فَامْنُنْ أَوْ أَمْسِكْ ﴾ (ص : 38؍39) ” یہ ہماری نوازش ہے، آپ جسے چاہیں نوازیں اور جس سے چاہیں روک لیں۔“ یعنی جس کو چاہیں بغیر حساب عطا کریں۔ پس سلیمان علیہ السلام یہ عظیم لشکر لے کر اپنی کسی مہم پر روانہ ہوئے۔