سورة النمل - آیت 14

وَجَحَدُوا بِهَا وَاسْتَيْقَنَتْهَا أَنفُسُهُمْ ظُلْمًا وَعُلُوًّا ۚ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور ان نشانیوں کا انہوں نے ظلم و سرکشی کی وجہ سے انکار کردیا، حالانکہ ان کا باطن ان کی صداقت کا یقین کرچکا تھا، تو آپ دیکھ لیجیے کہ زمین میں فساد پھیلانے والوں کا کیا انجام ہوا۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَجَحَدُوا بِهَا ﴾ ” اور انہوں نے اس کا انکار کیا۔“ یعنی انہوں نے اللہ تعالیٰ کی آیات کا انکار کرتے ہوئے ان سے کفر کیا۔ ﴿ وَاسْتَيْقَنَتْهَا أَنفُسُهُمْ ﴾ ” حالانکہ ان کے دل اس کو مان چکے تھے۔“ یعنی ان کا انکار کسی شک و ریب پر مبنی نہیں تھا۔ انہوں نے آیات الٰہی کی صحت کے علم اور یقین کے باوجود ان کا انکار کیا۔ ﴿ ظُلْمًا ﴾ یعنی انہوں نے اپنے رب کے حق اور خود اپنے آپ ظلم کرتے ہوئے ﴿ وَعُلُوًّا ﴾ حق اور بندوں پر غلبہ اور انبیاء و مرسلین کی اطاعت کے مقابلے میں تکبر کا اظہار کرتے ہوئے، اللہ تعالیٰ آیات کا انکار کیا۔ ﴿ فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الْمُفْسِدِينَ ﴾ ” پس دیکھئے مفسدوں کا کیسا (بدترین) انجام ہوا۔“ اللہ تعالیٰ نے ان کو تباہ و برباد کردیا، ان کو سمندر میں غرق کیا، انہیں رسوا کی اور ان کی رہائش گاہوں اور مساکن کا اپنے کمزور بندوں کو وارث بنایا۔