سورة النمل - آیت 6

وَإِنَّكَ لَتُلَقَّى الْقُرْآنَ مِن لَّدُنْ حَكِيمٍ عَلِيمٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور آپ کو قرآن اس ذات برحق کی طرف سے دیا (٣) جاتا ہے جو بڑی حکمت والا، ہر بات کو جاننے والا ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ وَإِنَّكَ لَتُلَقَّى الْقُرْآنَ مِن لَّدُنْ حَكِيمٍ عَلِيمٍ ﴾ ” اور بلا شبہ آپ کو قرآن، حکیم و علیم کی طرف سے عطا کیا جاتا ہے۔“ یعنی یہ قرآن جو آپ پر نازل ہوتا ہے اور آپ اسے اخذ کرتے ہیں ﴿ حَكِيمٍ ﴾ دانا ہستی کی طرف سے نازل ہوتا ہے جو تمام اشیاء کو ان کے مقام پر رکھتی اور ان کے جگہ پر نازل کرتی ہے ﴿ عَلِيمٍ ﴾ باخبر ہستی کی طرف سے نازل ہوتا ہے جو تمام امور کے اسرار اور ان کے باطن کا اسی طرح علم رکھتی ہے جس طرح وہ ان کے ظاہر کا علم رکھتی ہے۔ چونکہ یہ قرآن دانا و باخبر ہستی کی طرف سے ہے اسے لئے معلوم ہوا کہ یہ تمام تر حکمت و دانائی اور بندوں کے مصالح پر مشتمل ہے اور کون ہے جو ان کے مصالح کو اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر جانتا ہو؟