سورة الشعراء - آیت 107
إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
بیشک میں تمہارے لیے ایک امانت دار رسول ہوں۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ﴾ ” بے شک میں تو تمہارا امانت دار رسول ہوں۔“ حضرت نوح علیہ السلام کا خاص طور پر ان کی طرف رسول بنا کر بھیجا جانا اس امر کو موجب ہے کہ وہ، جو چیز ان کی طرف بھیجی گئی ہے اسے قبول کریں، اس پر ایمان لائیں اور اس نعمت پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں کہ اس نے انہیں اس معزز رسول کے ساتھ خاص فرمایا اور آپ کا امین ہونا اس امر کا تقاضا کرتا ہے کہ آپ اللہ تعالیٰ پر جھوٹ نہ گھڑیں اور اس کی وحی میں کمی بیشی نہ کریں اور یہ چیز اس بات کی موجب ہے کہ لوگ آپ کی خبر کی تصدیق اور آپ کے حکم کی اطاعت کریں۔