سورة الشعراء - آیت 38

فَجُمِعَ السَّحَرَةُ لِمِيقَاتِ يَوْمٍ مَّعْلُومٍ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

چنانچہ وہ تمام جادوگر ایک مقرر دن میں متعین وقت پر جمع کرلیے گئے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

یہ اللہ تبارک و تعالیٰ کا لطف و کرم ہے کہ اس نے اپنے بندوں پر جاہل، گمراہ اور گمراہی کرنے والے فرعون کی جعل سازیوں کا بطلان واضح کیا جو یہ کہتا تھا کہ یہ سب موسیٰ علیہ السلام کی شعبدہ بازی ہے۔ اس نے انہیں پابند کیا کہ وہ ماہر جادوگروں کو جمع کریں تاکہ ایک بہت بڑے مجمع کے سامنے مجلس منعقد ہو، حق باطل پر غالب آئے اور اہل علم اور شعبدہ بازی موسیٰ علیہ السلام کی دعوت کی صحت کا اقرار کریں نیز یہ اعتراف کریں کہ موسیٰ علیہ السلام کا معجزہ جادو نہیں۔ فرعون نے ان کی رائے پر عمل کرتے ہوئے تمام شہروں میں ہر کارے دوڑا دئیے تاکہ وہ جادوگروں کو اکٹھا کریں اور اس نے معاملے میں پوری جدوجہد کی۔ ﴿ فَجُمِعَ السَّحَرَةُ لِمِيقَاتِ يَوْمٍ مَّعْلُومٍ ﴾ ” تو جادوگر ایک مقرر دین کی میعاد پر جمع کر لئے گئے۔“ یہ دن موسیٰ علیہ السلام نے مقابلے کے لئے مقرر کردیا، یعنی ان کے جشن کا دن اس دن وہ اپنے کاموں سے فارغ ہوتے تھے۔