سورة الشعراء - آیت 11

قَوْمَ فِرْعَوْنَ ۚ أَلَا يَتَّقُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

یعنی قوم فرعون کے پاس، کیا وہ ہماری گرفت سے ڈرتے نہیں ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ قَوْمَ فِرْعَوْنَ أَلَا يَتَّقُونَ ﴾ ” قوم فرعون کے پاس کیا وہ ڈرتے نہیں۔“ یعنی انہیں نہایت نرم لہجے اور لطیف عبارت میں کہہ دیجئے کہ تم اللہ تعالیٰ سے کیوں نہیں ڈرتے جس نے تمہیں پیدا کیا، تمہیں رزق سے نوازا اور تم اس کے بدلے میں کفر کا رویہ اختیار کئے ہوئے ہو؟ موسیٰ علیہ السلام نے اپنے رب کے سامنے معذرت پیش کرکے، اپنا عذر بیان کرتے ہوئے اس بھاری ذمہ داری کو اٹھانے میں معاون کا سوال کیا :