سورة الشعراء - آیت 8
إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَةً ۖ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
بیشک اس میں ایک نشانی ہے لیکن پھر بھی اکثر لوگ ایمان لانے والے نہیں ہیں۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ إِنَّ فِي ذٰلِكَ لَآيَةً ﴾ ” کچھ شک نہیں کہ اس میں نشانی ہے۔“ یعنی اس میں اس امر کی دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ مُردوں کو اسی طرح دوبارہ زندہ کرے گا جس طرح زمین کو اس کے مرجانے کے بعد دوبارہ زندہ کرتا ہے۔ ﴿ وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ ﴾ ” مگر یہ ایمان لانے والے نہیں ہیں۔“ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿ وَمَا أَكْثَرُ النَّاسِ وَلَوْ حَرَصْتَ بِمُؤْمِنِينَ ﴾ (یوسف : 12؍103) ” خواہ آپ کتنا ہی کیوں نہ چاہیں اکثر لوگ ایمان نہیں لائیں گے۔‘‘