سورة الفرقان - آیت 66
إِنَّهَا سَاءَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
یقینا وہ بڑا ہی برا ٹھکانا ہے اور جائے قیام ہے۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ إِنَّهَا سَاءَتْ مُسْتَقَرًّا وَمُقَامًا ﴾ ” بلاشہ دوزخ ٹھہرنے اور رہنے کی بری جگہ ہے۔“ یہ ان کی طرف سے اپنے رب کے سامنے عاجزی اور شدت احتیاج کا اظہار ہے۔ نیز یہ کہ ان میں اتنی طاقت نہیں کہ اس عذاب کو برداشت کرسکیں۔۔۔ نیز یہ کہ وہ اللہ تعالیٰ کے احسانات کو یاد رکھیں کیونکہ سختی کو دور کرنا بھی اس کی شدت اور برائی کے مطابق ہوتا ہے اور سختی جس قدر زیادہ شدت سے واقع ہوگی، اس کے ہٹائے جانے سے خوشی بھی اس قدر زیادہ ہوگی۔