وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَقِيَامًا
اور جو اپنے رب کے سامنے سجدہ اور قیام کی حالت میں رات گزارتے ہیں۔
﴿ وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَقِيَامًا ﴾ ” اور وہ جو اپنے رب کے حضور سجدہ کرکے اور قیام کرکے راتیں بسر کرتے ہیں۔“ یعنی راتوں کے وقت بہت کثرت سے نماز پڑھتے ہیں، اپنے رب کے سامنے اخلاص اور قیام کرکے راتیں بسر کرتے ہیں۔“ یعنی راتوں کے وقت بہت کثرت سے نماز پڑھتے ہیں، اپنے رب کے سامنے اخلاص اور تذلل کا اظہار کرتے ہیں جیسا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے : ﴿ تَتَجَافَىٰ جُنُوبُهُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ خَوْفًا وَطَمَعًا وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ فَلَا تَعْلَمُ نَفْسٌ مَّا أُخْفِيَ لَهُم مِّن قُرَّةِ أَعْيُنٍ جَزَاءً بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ ﴾ (السجدۃ: 32؍16، 17)’’ان کے پہلو بستروں سے الگ رہتے ہیں، وہ اپنے رب کو خوف اور امید کے ساتھ پکارتے ہیں اور جو کچھ رزق ہم نے انہیں عطا کیا ہے، اس میں سے اللہ کے راستے میں خرچ کرتے ہیں۔ کسی متنفس کو خبر نہیں کہ کیا کچھ آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان ان کے نیک اعمال کے بدلے میں ان کے لئے چھپا کر کرتے ہیں۔ کسی متنفس کو خبر نہیں کہ کیا کچھ آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان ان کے نیک اعمال کے بدلے میں ان کے لئے چھپا رکھا گیا ہے۔“