سورة الفرقان - آیت 8

أَوْ يُلْقَىٰ إِلَيْهِ كَنزٌ أَوْ تَكُونُ لَهُ جَنَّةٌ يَأْكُلُ مِنْهَا ۚ وَقَالَ الظَّالِمُونَ إِن تَتَّبِعُونَ إِلَّا رَجُلًا مَّسْحُورًا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

یا اس کے پاس آسمان سے کوئی خزانہ اتار دیا جاتا یا اس کا کوئی باغ ہوتا جس کے یہ پھل کھایا کرتا اور ان ظالموں نے (مسلمانوں سے) کہا، تم لوگ تو ایک ایسے آدمی کے پیچھے لگ گئے ہو جس پر جادو کردیا گیا ہے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ أَوْ يُلْقَىٰ إِلَيْهِ كَنزٌ ﴾ ” یا ڈال دیا جاتا اس کی طرف کوئی خزانہ۔“ یعنی ایسا مال جو بغیر کسی محنت مشقت کے اکٹھا کیا گیا ہو ﴿ أَوْ تَكُونُ لَهُ جَنَّةٌ يَأْكُلُ مِنْهَا ﴾ ” یا اس کے لیے باغ ہوتا جس سے وہ کھاتا۔“ یعنی اس باغ کی وجہ سے وہ طلب رزق کی خاطر بازاروں میں چلنے پھرنے سے مستغنی ہوجاتا ﴿ وَقَالَ الظَّالِمُونَ ﴾ ” اور ظالموں نے کہا۔، ض یعنی ان کے اس اعتراض کا باعث ان کا اشتباہ نہیں، بلکہ ان کا ظلم ہے ﴿ إِن تَتَّبِعُونَ إِلَّا رَجُلًا مَّسْحُورًا ﴾ “ تم تو ایک سحر زدہ شخص کی پیروی کرتے ہو۔“ حالانکہ وہ آپ کی کامل عقل، آپ کی اچھی شہرت اور تمام مطاعن سے سلامت اور محفوظ ہونے کے بارے میں خوب جانتے تھے۔