سورة النور - آیت 13

لَّوْلَا جَاءُوا عَلَيْهِ بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ ۚ فَإِذْ لَمْ يَأْتُوا بِالشُّهَدَاءِ فَأُولَٰئِكَ عِندَ اللَّهِ هُمُ الْكَاذِبُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

افترا پردازوں نے اپنی سچائی پر چار گواہ (٨) کیوں نہیں پیش کیے، پس جب وہ چار گواہ نہیں لاسکے تو وہی لوگ اللہ کے نزدیک پکے جھوٹے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ لَّوْلَا جَاءُوا عَلَيْهِ بِأَرْبَعَةِ شُهَدَاءَ ﴾ یعنی یہ بہتان طراز اپنے بہتان پر چار عادل اور معتبر گواہ کیوں نہیں لائے۔ ﴿ فَإِذْ لَمْ يَأْتُوا بِالشُّهَدَاءِ فَأُولَـٰئِكَ عِندَ اللّٰـهِ هُمُ الْكَاذِبُونَ ﴾ ” پس جب وہ گواہ نہیں لائے تو اللہ کے ہاں وہ جھوٹے ہیں۔‘‘ اگرچہ انہیں اپنے بارے میں یقین ہی کیوں نہ ہو مگر اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق وہ جھوٹے ہیں۔ (کیونکہ انہوں نے چار گواہ پیش نہیں کئے) اور اللہ تعالیٰ نے چار گواہوں کے بغیر ایسی بات منہ سے نکالنا حرام قرار دے دیا ہے۔ بناء بریں فرمایا : ﴿ فَأُولَـٰئِكَ عِندَ اللّٰـهِ هُمُ الْكَاذِبُونَ ﴾ اور اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا: ( فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْكَاذِبُونَ ) ” وہ جھوٹے ہیں“ یہ سب کچھ مسلمان کی عزت و ناموس کی حرمت کی بنا پر ہے۔ شہادت کے پورے نصاب کے بغیر، اس کی عزت و آبرو پر الزام لگانا جائز نہیں۔