سورة المؤمنون - آیت 92

عَالِمِ الْغَيْبِ وَالشَّهَادَةِ فَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

وہ غائب و حاضر کا جاننے والا ہے پس وہ ان معبودوں سے بہت ہی بلند و بالا ہے جنہیں مشرکین اس کا شریک ٹھہراتے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

چنانچہ فرمایا : ﴿ عَالِمِ الْغَيْبِ ﴾ یعنی وہ تمام واجبات، مستحیلات اور ممکنات کو جاننے والا ہے جو ہماری نظروں اور ہمارے علم سے اوجھل ہیں ﴿ وَالشَّهَادَةِ ﴾ اور وہ ان امور کو بھی جانتا ہے جن کا ہم مشاہدہ کرتے ہیں۔ ﴿ فَتَعَالَىٰ ﴾ وہ بہت بلند اور بہت بڑا ہے ﴿ عَمَّا يُشْرِكُونَ ﴾ ” ان ہستیوں سے جن کو وہ اس کا شریک ٹھہراتے ہیں۔“ کہ جن کے پاس کوئی علم نہیں سواے اس علم کے جو اللہ تعالیٰ نے عطا کیا ہے۔