وَهُوَ الَّذِي أَنشَأَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۚ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ
اور وہی ہے جس نے تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل (٢٣) بنائے ہیں، تم لوگ بہت ہی کم شکر ادا کرتے ہو۔
اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے بندوں پر اپنی نوازشوں کا ذکر کرتا ہے جو انہیں اس کے شکر اور اس کے حقوق ادا کرنے کی دعوت دیتی ہیں، چنانچہ فرمایا : ﴿ وَهُوَ الَّذِي أَنشَأَ لَكُمُ السَّمْعَ ﴾ ” اور وہی ہے جس نے پیدا کیے تمہارے لیے کان۔“ تاکہ مسموعات کا ادراک کرسکو اور اس طرح تم اپنے دین و دنیا میں فائدہ اٹھا سکو ﴿ وَالْأَبْصَارَ ﴾ ” اور آنکھیں“ تاکہ مرئیات کا ادراک کرسکو اور اپنے مصالح میں ان سے فائدہ اٹھا سکو۔ ﴿ وَالْأَفْئِدَةَ ﴾ ” اور دل۔“ یعنی اللہ تعالیٰ نے تمہیں عقل سے نوازاتاکہ تم اس کے ذریعے سے اشیاء کا ادراک کرسکو اور جانوروں سے ممتاز ہوسکو۔ اگر تم سماعت، بصارت اور عقل سے محروم ہوجاؤ بایں طور کہ تم بہرے، اندھے اور گونگے ہوجاؤ تو تمہارا کیا حال ہو ؟ اور تم کن کن ضروریات اور کون کون سے کمالات سے محروم ہو کر رہ جاؤ؟ کیا تم اس ہستی کا شکر نہیں کرتے جس نے تمہیں ان نعمتوں سے نوازا ہے کہ تم اس کی توحید اور اطاعت پر قائم رہتے ؟ مگر اس کے برعکس اللہ تعالیٰ کی پے درپے نعمتوں کے باوجود، تم اس کا بہت ہی کم شکر کرتے ہو۔