سورة المؤمنون - آیت 56

نُسَارِعُ لَهُمْ فِي الْخَيْرَاتِ ۚ بَل لَّا يَشْعُرُونَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

تو ان کو بھلائی پہنچانے میں جلدی کر رہے ہیں، بلکہ وہ (اصل سبب کو) سمجھ نہیں پارہے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿ بَل لَّا يَشْعُرُونَ ﴾ ” بلکہ وہ نہیں سمجھتے۔“ کہ ہم ان کو ڈھیل اور مہلت دیے جا رہے ہیں اور ان کو نعمتوں سے نواز رہے ہیں وہ اس لیے کہ تاکہ وہ اپنے گناہوں میں اور اضافہ کرلیں اور آخرت میں اپنے عذاب کو بڑھالیں اور دنیا میں میں ان کو جو نعمتیں عطا ہوئیں ہیں انہیں سے مزے لیتے رہیں۔ ﴿ حَتَّىٰ إِذَا فَرِحُوا بِمَا أُوتُوا أَخَذْنَاهُم بَغْتَةً﴾ (الانعام : 6؍44) ’’حتیٰ کہ جو کچھ ان کو عطا کیا گیا تھا‘ اس سے بہت خوش ہوگئے‘ تو ہم نے ان کو اچانک پکڑ لیا“