سورة المؤمنون - آیت 52

وَإِنَّ هَٰذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَبُّكُمْ فَاتَّقُونِ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور بیشک یہی تم سب کا دین ہے۔ (١٤) جو ایک ہی دین ہے اور میں تم سب کا رب ہوں، پس تم لوگ مجھ سے ڈرتے رہو۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

بنا بریں انبیائے کرام سے اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ وَإِنَّ هَـٰذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً﴾ اے رسولوں کے گروہ تمہاری جماعت ایک دین پر متفق ہے اور تمہارا رب بھی ایک ہے ﴿ فَاتَّقُونِ﴾ ” پس تم مجھ سے ڈرو“ میرے احکام کی تعمیل کر کے اور میرے زجرو توبیخ کے موجب امور سے اجتناب کر کے۔ اللہ تعالیٰ نے اہل ایمان کو انہیں امور کا حکم دیا جن کا حکم اپنے رسولوں کو دیا کیونکہ اہل ایمان انبیاء و رسل کی پیروی کرتے ہیں اور انہیں کے راستے پر گامزن ہیں، چنانچہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا آیت ﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُلُوا مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَاشْكُرُوا لِلَّـهِ إِن كُنتُمْ إِيَّاهُ تَعْبُدُونَ ﴾(البقرة:2؍172)” اے اہل ایمان ! جو پاک چیزیں ہم نے تمہیں عطا کی ہیں، انہیں کھاؤ اور اللہ کا شکر ادا کرو اگر تم صرف اسی کی عبادت کرتے ہو۔“ پس انبیائے کرام سے نسبت رکھنے والوں اور دیگر لوگوں پر واجب ہے کہ وہ اس حکم کی تعمیل کریں۔