وَلَئِنْ أَطَعْتُم بَشَرًا مِّثْلَكُمْ إِنَّكُمْ إِذًا لَّخَاسِرُونَ
اور اگر تم لوگوں نے اپنے ہی جیسے ایک انسان کی ابت مانی تو یقینا تم گھاٹے میں رہو گے۔
﴿وَلَئِنْ أَطَعْتُم بَشَرًا مِّثْلَكُمْ إِنَّكُمْ إِذًا لَّخَاسِرُونَ﴾ یعنی اگر تم نے اپنے جیسے انسان کی اتباع کی اور اس کو اپنا سردار بنا لیا تو تمہاری عقل ماری گئی اور تم اپنے اس فعل پر ندامت اٹھاؤ گے۔ یہ بڑی ہی عجیب بات ہے، کیونکہ حقیقی ندامت تو اس شخص کے لیے ہے جو رسول کی اتباع اور اطاعت نہیں کرتا۔ یہ اس شخص کی سب سے بڑی جہالت اور سفاہت ہے جو تکبر کے باعث ایسے انسان کی اطاعت نہ کرے، جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنی وحی سے مختص کر کے اپنی رسالت کے ذریعے سے فضیلت بخشی، اور شجر و حجر کی عبادت میں مبتلا ہوجائے۔ اس کی نظیر کفار کا یہ قول ہے ﴿ فَقَالُوا أَبَشَرًا مِّنَّا وَاحِدًا نَّتَّبِعُهُ إِنَّا إِذًا لَّفِي ضَلَالٍ وَسُعُرٍ أَأُلْقِيَ الذِّكْرُ عَلَيْهِ مِن بَيْنِنَا بَلْ هُوَ كَذَّابٌ أَشِرٌ﴾ (القمر : 54؍25،24 )” بھلا ہم ایک آدمی کی پیروی کریں جو ہم ہی میں سے ہے، تب تو ہم سخت گمراہی اور دیوانگی میں پڑگئے۔ کیا ہم سب میں سے صرف اسی پر وحی نازل کی گئی، نہیں ! بلکہ وہ تو سخت جھوٹا اور متکبر ہے۔ “