سورة الحج - آیت 76
يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ ۗ وَإِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
وہ ان تمام (فرشتوں اور انسانوں) کے اگلے اور پچھلے حالات کو جانتا ہے اور تمام کام اللہ کی طرف ہی لوٹائے جاتے ہیں۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ وَإِلَى اللّٰـهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ ﴾ ” اور اللہ ہی کی طرف سب کام لوٹائے جاتے ہیں۔“ یعنی اللہ تعالیٰ رسولوں کو بھیجتا ہے وہ لوگوں کو اللہ تعالیٰ کی طرف دعوت دیتے ہیں، کچھ لوگ ان کی دعوت پر لبیک کہتے ہیں اور کچھ لوگ ان کی دعوت کو رد کردیتے ہیں، کچھ لوگ ان کی لائی ہوئی وحی پر عمل کرتے ہیں اور کچھ لوگ اس پر عمل نہیں کرتے۔ پس یہ تو ہے رسولوں کی ذمہ داری اور ان کا وظیفہ۔ اور رہی ان اعمال کی جزا و سزا تو یہ اللہ تعالیٰ کے اختیار میں ہے۔ پس وہ اس جزاء و سزا میں فضل و کرم کا اہتمام بھی کرے گا اور عدل و انصاف کا بھی۔