سورة الأنبياء - آیت 88

فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَنَجَّيْنَاهُ مِنَ الْغَمِّ ۚ وَكَذَٰلِكَ نُنجِي الْمُؤْمِنِينَ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

تو ہم نے ان کی دعا قبول کرلی اور ان کو غم سے نجات دی، اور ہم مومنوں کو اسی طرح نجات دیتے ہیں۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اسی لئے یہاں فرمایا : ﴿ فَاسْتَجَبْنَا لَهُ وَنَجَّيْنَاهُ مِنَ الْغَمِّ ﴾ ’’ہم نے اس کی دعا قبول کی اور اسے غم سے نجات دی۔“ یعنی اس مصیبت سے نجات دی جس میں وہ مبتلا ہوگئے تھے۔ ﴿ وَكَذَٰلِكَ نُنجِي الْمُؤْمِنِينَ ﴾ ” اور اسی طرح ہم مومنوں کو نجات دیتے ہیں۔“ یہ ہر اس مومن کے لئے وعدہ اور بشارت ہے جو کسی مصیبت اور غم میں مبتلا ہوجائے۔ یقیناً اللہ تعالیٰ اس کو اس مصیبت سے نجات دے گا، اس کے ایمان کے سبب سے اس کی مصیبت کو دور کر دے گا۔ جیسا کہ اس نے حضرت یونس علیہ السلام کے ساتھ کیا تھا۔