سورة الأنبياء - آیت 65
ثُمَّ نُكِسُوا عَلَىٰ رُءُوسِهِمْ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا هَٰؤُلَاءِ يَنطِقُونَ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
پھر (فورا ہی) اعتراف حقیقت سے مکر گئے اور کہنے لگے کہ تم تو جانتے ہو کہ یہ بت بولتے نہیں ہیں۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
بلکہ ﴿ نُكِسُوا عَلَىٰ رُءُوسِهِمْ ﴾ ” اوندھے ہوگئے اپنے سروں کے بل۔“ یعنی ان کا معاملہ بدل گیا ان کی عقل اوندھی ہوگئی اور ان کے خواب پریشان ہوگئے۔ چنانچہ حضرت ابراہیم علیہ السلام سے کہنے لگے : ﴿ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا هَـٰؤُلَاءِ يَنطِقُونَ ﴾ تم کیسے ہمارے ساتھ ٹھٹھا اور تمسخر کر رہے ہو اور ہمیں کہہ رہے ہو کہ ہم ان بتوں سے پوچھ لیں حالانکہ تو جانتا ہے کہ یہ بول نہیں سکتے؟