سورة الأنبياء - آیت 60
قَالُوا سَمِعْنَا فَتًى يَذْكُرُهُمْ يُقَالُ لَهُ إِبْرَاهِيمُ
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
لوگوں نے کہا ہم نے ایک نوجوان کو جسے ابراہیم کہا جاتا ہے ان بتوں کے بارے میں بات کرتے سنا تھا۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿ قَالُوا سَمِعْنَا فَتًى يَذْكُرُهُمْ ﴾ یعنی جو ان بتوں کی عیب چینی اور مذمت کرتا تھا۔ جس کا یہ حال ہے یقیناً اسی نے ان بتوں کو توڑا ہوگا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام ان بتوں کے خلاف چال چلنے کی بات کر رہے تھے تو ان مشرکین میں سے کسی نے سن لیا ہو۔