سورة طه - آیت 101
خَالِدِينَ فِيهِ ۖ وَسَاءَ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حِمْلًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
اور ایسے لوگ ان گناہوں کو ہمیشہ اٹھائے پھریں گے، اور قیامت کے دن ان کے لیے وہ بڑا ہی برا بوجھ ہوگا۔
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
﴿خَالِدِينَ فِيهِ﴾ یعنی وہ اپنے گناہ کے بوجھ اٹھانے کے عذاب میں ہمیشہ رہیں گے، کیونکہ (برے) اعمال ہی درحقیقت عذاب ہیں۔ یہ اعمال برصغیر یا کبیرہ ہونے کے مطابق، ارتکاب کرنے والوں کے عذاب میں بدل جاتے ہیں۔ ﴿ وَسَاءَ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حِمْلًا﴾ یعنی بہت برا بوجھ ہے جو وہ اٹھائیں گے اور بہت برا عذاب ہے جو انہیں قیامت کے روز بگھتنا ہوگا۔ پھر بات کو آگے بڑھاتے ہوئے قیامت کے دن کے احوال اور اس کی ہولناکیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا :