كُلُوا مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ وَلَا تَطْغَوْا فِيهِ فَيَحِلَّ عَلَيْكُمْ غَضَبِي ۖ وَمَن يَحْلِلْ عَلَيْهِ غَضَبِي فَقَدْ هَوَىٰ
(اور کہا کہ) ہم نے تمہیں جو عمدہ چیزیں روزی کے طور پر عطا کی ہیں، اہیں کھاؤ اور اس بارے میں حد سے تجاوز نہ کرو، ورنہ تم پر میرا غضب نازل ہوگا اور جس پر میرا غضب نازل ہوجاتا ہے وہ ہلاک ہوجاتا ہے۔
اور اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل سے فرمایا : ﴿كُلُوا مِن طَيِّبَاتِ مَا رَزَقْنَاكُمْ﴾ یعنی اللہ تعالیٰ نے جو نعمتیں تمہیں عطا کی ہیں، ان پر اس کا شکر ادا کرو۔ ﴿وَلَا تَطْغَوْا فِيهِ﴾ یعنی اس کے عطا کردہ رزق میں سر کشی نہ کرو کہ اسے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی میں استعمال کرنے لگو یا اس کی نعمت پر اترانے لگو۔ اگر تم نے ایسا کیا تو تم پر میرا غضب نازل ہوگا، یعنی میں تم سے ناراض ہوجاؤں گا اور تمہیں عذاب میں مبتلا کر دوں گا۔ ﴿وَمَن يَحْلِلْ عَلَيْهِ غَضَبِي فَقَدْ هَوَىٰ﴾ یعنی جس پر میرا غضب نازل ہوا وہ ہلاک اور خائب و خاسر ہوا کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کی رضا اور احسان سے محروم ہوگیا اور اس کی ناراضی اور خسارہ اس کے حصے میں آیا۔ بایں ہمہ بندے نے خواہ کتنا بڑا گناہ کیوں نہ کیا، اس کے لئے توبہ کا دروازہ ہر وقت کھلا ہے۔