وَلَقَدْ مَنَنَّا عَلَيْكَ مَرَّةً أُخْرَىٰ
اور ہم نے آپ پر (اس سے قبل بھی) ایک بار احسان کیا ہے۔
اللہ تبارک و تعالیٰ نے یہ بیان کرنے کے بعد کہ اس نے اپنے بندے اور رسول حضرت موسیٰ علیہ السلام بن عمران کو دین، وحی، رسالت اور قبولیت دعا سے نوازا۔۔۔ اس نعمت کا ذکر فرمایا جو اس نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو ان کی پرورش اور ان کو ایک مرحلے سے دوسرے مرحلے میں منتقل کرتے وقت عطا کی تھی، چنانچہ فرمایا : ﴿ وَلَقَدْ مَنَنَّا عَلَيْكَ مَرَّةً أُخْرَىٰ﴾ ” اور ہم نے تجھ پر احسان کیا دوسری مرتبہ“ جب ہم نے تیری والدہ کی طرف الہام کیا کہ وہ تجھ کو رضاعت کے وقت، فرعون کے خوف سے، ایک صندوق میں ڈال دے، کیونکہ فرعون نے بنی اسرائیل کے بچوں کو ذبح کرنے کا حکم دے رکھا تھا، موسیٰ علیہ السلام کی والدہ نے آپ کو چھپا دیا، انہیں حضرت موسیٰ علیہ السلام کے بارے میں سخت خوف لاحق ہوا چنانچہ انہوں نے آپ کو ایک صندوق میں کھ کر دریائے نیل میں ڈال دیا۔ اللہ تعالیٰ نے دریا کو حکم دیا کہ وہ اس صندوق کو کنارے پر لگا دے۔ اللہ تعالیٰ نے یہ مقدر کردیا کہ اس صندوق کو، اللہ تعالیٰ اور حضرت موسیٰ علیہ السلام کا سب سے بڑا دشمن پکڑ لے اور اس کی اپنی اولاد کے ساتھ تربیت حاصل کرے اور جو کوئی اس کو دیکھے اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں۔