سورة طه - آیت 33
كَيْ نُسَبِّحَكَ كَثِيرًا
ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب
تاکہ ہم دونوں تیری خوب تسبیح بیان کریں
تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی
پھر اس کا فائدہ بیان کرتے ہوئے عرض کیا : ﴿ كَيْ نُسَبِّحَكَ كَثِيرًا وَنَذْكُرَكَ كَثِيرًا﴾ موسیٰ علیہ السلام کو معلوم تھا کہ تمام عبادات اور دین کا دار و مدار اللہ تعالیٰ کے ذکر پر ہے تو انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ وہ ان کے ساتھ ان کے بھائی کو بھی نبوت عطا کردے، وہ نیکی اور تقویٰ میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے اور اس طرح اللہ تعالیٰ کا ذکر یعنی تسبیح و تہلیل اور عبادات کی دیگر انواع میں اضافہ ہوگا۔