سورة طه - آیت 21

قَالَ خُذْهَا وَلَا تَخَفْ ۖ سَنُعِيدُهَا سِيرَتَهَا الْأُولَىٰ

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اللہ نے کہا اسے پکڑ لیجیے اور ڈریے نہیں ہم اسے اس کی پہلی حالت میں لوٹا دیں گے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے فرمایا : ﴿خُذْهَا وَلَا تَخَفْ﴾ ” اسے پکڑ لے اور مت ڈر“ یعنی اس سے تجھ کو کوئی تکلیف نہیں پہنچے گی۔ ﴿سَنُعِيدُهَا سِيرَتَهَا الْأُولَىٰ ﴾ یعنی ہم اسے اس کی اصلی ہئیت اور صفت کی طرف لوٹا دیں گے جو عصا کی ہوتی ہے۔ موسیٰ علیہ السلام نے ایمان اور تسلیم و رضا سے اللہ تعالیٰ کے حکم کی تعمیل کی اور سانپ کو پکڑ لیا اور سانپ اسی جانے پہچانے عصا میں تبدیل ہوگیا۔ یہ (پہلا)معجزہ ہے۔