فَإِنَّمَا يَسَّرْنَاهُ بِلِسَانِكَ لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِينَ وَتُنذِرَ بِهِ قَوْمًا لُّدًّا
پس ہم نے اس قرآن (٥٦) کو آپ کی زبان میں آسان کردیا ہے تاکہ اس کے ذریعہ آپ متقیوں کو جنت کی بشارت دیں اور جھگڑنے والوں کو جہنم سے ڈرائیں۔
اللہ تبارک و تعالیٰ اپنی نعمت کے بارے میں آگاہ فرماتا ہے کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان اقدس پر اس قرآن کریم کو آسان کیا۔ اس کے الفاظ و معانی کو عام فہم بنایا تاکہ مقصد حاصل ہو اور اس سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ ﴿ لِتُبَشِّرَ بِهِ الْمُتَّقِينَ ﴾ تاکہ آپ دنیاوی اور اخروی ثواب کی ترغیب کے ذریعے سے متقین کو بشارت دیں اور ان اسباب کا ذکر کریں جو بشارت کے موجب ہیں۔ ﴿ وَتُنذِرَ بِهِ قَوْمًا لُّدًّا ﴾ تاکہ آپ ان لوگوں کو ڈرائیں جو اپنے باطل میں نہایت سخت اور اپنے کفر میں نہایت قوی ہیں۔ اس طرح ان پر حجت قائم ہوگی اور ان کے سامنے صراط مستقیم واضح ہوجائے گی۔ تب جو کوئی ہلاک ہوگا تو دلیل کی بنیاد پر ہلاک ہوگا اور جو کوئی زندہ رہے گا تو دلیل کی طاقت سے زندہ رہے گا۔