سورة مريم - آیت 55

وَكَانَ يَأْمُرُ أَهْلَهُ بِالصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ وَكَانَ عِندَ رَبِّهِ مَرْضِيًّا

ترجمہ تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان سلفی صاحب

اور اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوۃ کا حکم دیتے تھے اور وہ اپنے رب کے نزدیک بڑے پسندیدہ تھے۔

تفسیر السعدی - عبدالرحمٰن بن ناصر السعدی

﴿وَكَانَ يَأْمُرُ أَهْلَهُ بِالصَّلَاةِ وَالزَّكَاةِ  ﴾ ” اور وہ اپنے گھر والوں کو نماز اور زکوۃ کا حکم دیتے تھے۔“ یعنی اپنے گھر والوں پر اللہ کا حکم نافذ کرتے تھے۔ پس انہیں نماز کا حکم دیتے جو معبود کے لئے اخلاص کو متضمن ہے اور زکوٰۃ کا حکم دیتے جو بندوں کے ساتھ احسان کرنے کو متضمن ہے۔ یوں انہوں نے اپنے آپ کو بھی درجہ کمال پر پہنچایا اور دوسروں کو بھی کامل بنایا، بالخصوص ان کو جو لوگوں میں سے سب سے زیادہ ان کے نزدیک خاص تھے اور وہ ان کے اہل خانہ تھے کیونکہ وہ دوسروں کے مقابلے میں ان کی دعوت و تبلیغ کے سب سے زیادہ حق دار تھے۔ ﴿وَكَانَ عِندَ رَبِّهِ مَرْضِيًّا  ﴾ اور اس کا سبب یہ تھا کہ انہوں نے اپنے رب کی مرضیات کے سامنے سرتسلیم خم کردیا اور ایسے امور سر انجام دینے میں کوشاں رہے جن سے اللہ تعالیٰ راضی ہوجائے۔ اس نے ان کو اپنے خاص بندوں اور اولیاء مقربین میں سے کردیا۔ پس اللہ تعالیٰ ان سے راضی ہوگئے اور وہ اپنے رب سے راضی ہوگئے۔